حاجی محبوب عالم بمقابلہ رانا خالد محمود (2025 MLD 1482)
مقدمے کا پس منظر
یہ مقدمہ ایک سول ریویژن سے متعلق تھا جو سیکشن 115 سی پی سی کے تحت دائر کی گئی، لیکن مقررہ وقت یعنی 90 دن (آرٹیکل 162-A لمیٹیشن ایکٹ، پنجاب ترمیم) کے بعد داخل ہوئی۔
اہم نکات
ہائی کورٹ نے قرار دیا: اگرچہ سول ریویژن وقت کی حد سے باہر تھی، مگر عدالت انصاف کے لیے سو موٹو اختیار استعمال کرتے ہوئے اسے سن سکتی ہے۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا: وکیل کی غلط مشاورت تاخیر کی وجہ ہو سکتی ہے، لیکن تاخیر معاف کرنے کی مکمل بنیاد نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا: پنجاب میں آرٹیکل 162-A کے تحت سول ریویژن دائر کرنے کی مدت 90 دن ہے۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا: کوئی پارٹی دوسرے کے نقصان سے ناجائز فائدہ نہیں اٹھا سکتی، اور عدالت ایسے فائدے کو روکنے کی طاقت رکھتی ہے۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا: اگر کسی پارٹی کے حقوق کسی دوسرے کو منتقل ہو جائیں تو آرڈر XXII رول 10 سی پی سی کے تحت مقدمہ جاری رہتا ہے اور رک نہیں سکتا۔
نتیجہ
عدالت نے واضح کیا کہ اگرچہ قانون میں ریویژن کے لیے وقت کی حد مقرر ہے، لیکن عدالت غیر معمولی حالات میں انصاف کو مقدم رکھتے ہوئے اپنا اختیار استعمال کر سکتی ہے تاکہ کوئی فریق دوسرے کے نقصان پر ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکے۔
The scope of exercise of suo motu jurisdiction in time barred Civil Revisions filed under section 115 of the Code of Civil Procedure, 1908.
Wrong advice & conduct of the counsel as a ground for condonation of delay and exercise of suo motu jurisdiction.
The effect of re-insertion of Article 162-A in the First Schedule of the Limitation Act, 1908 (Punjab Amendment).
Argument of unjust enrichment & its scope.
The scope and applicability of Order XXII Rule 10 CPC.
Civil Revision.1214-17
HAJI MEHBOOB ALAM VS RANA KHALID MEHMOOD ETC.
2025 MLD 1482
For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp
Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.
No comments:
Post a Comment