PECA 2016: بغیر اجازت تصویر یا ویڈیو بنانا اور سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنا
اہم نکتہ:
پی ای سی اے (Prevention of Electronic Crimes Act) 2016 پاکستان کا ایک اہم قانون ہے جو آن لائن جرائم، ڈیجیٹل ہراسمنٹ، اور پرائیویسی کی خلاف ورزی کے سدباب کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس میں سیکشن 21 اور 24 خاص طور پر پرائیویسی اور ذاتی معلومات کے تحفظ سے متعلق ہیں۔
---
1. سیکشن 21: ذاتی معلومات اور پرائیویسی کی خلاف ورزی
کیا جرم ہے؟
بغیر اجازت کسی شخص کی تصویر یا ویڈیو بنانا
کسی کی تصویر یا ویڈیو کو سوشل میڈیا یا دیگر آن لائن پلیٹ فارمز پر اپلوڈ کرنا
کسی کی ذاتی یا حساس معلومات کو بلا اجازت شئیر کرنا
قانونی مقصد:
ہر فرد کی ذاتی زندگی اور پرائیویسی کا تحفظ
آن لائن ہراسمنٹ اور غیر قانونی تصویروں/ویڈیوز کی روک تھام
مثال:
کسی دوست یا اجنبی کی تصویر بغیر اجازت سوشل میڈیا پر ڈالنا
کسی کی ویڈیو یا تصویر کو ایڈیٹ کر کے نقصان پہنچانا یا ہراساں کرنا
---
2. سیکشن 24: سزا
اگر کوئی شخص سیکشن 21 کی خلاف ورزی کرتا ہے تو:
قید: زیادہ سے زیادہ 3 سال
جرمانہ: 5 لاکھ روپے تک
نوٹ:
سزا کا اطلاق جان بوجھ کر یا غیر قانونی طور پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر ہوتا ہے۔
متاثرہ شخص عدالت میں شکایت درج کرا سکتا ہے اور مجرم کے خلاف قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
---
3. عملی پہلو
احتیاط کریں: کسی کی تصویر یا ویڈیو شئیر کرنے سے پہلے ان کی تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔
سوشل میڈیا پر مواد: غیر قانونی مواد پوسٹ کرنے سے قانونی جرمانہ اور قید کا خطرہ ہے۔
آن لائن ہراسمنٹ: اگر کوئی شخص آپ کی تصویر یا ویڈیو بلا اجازت شئیر کرتا ہے، تو آپ FIR درج کروا سکتے ہیں۔
---
4. خلاصہ
سیکشن جرم سزا
21 بغیر اجازت تصویر یا ویڈیو بنانا یا شئیر کرنا 3 سال تک قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانہ
24 سیکشن 21 کی خلاف ورزی پر کارروائی قید یا جرمانہ، یا دونوں
---
5. اہم نوٹ
یہ دفعات خاص طور پر آن لائن ہراسمنٹ، غیر قانونی تصویریں یا ویڈیوز شئیر کرنے، اور پرائیویسی کی خلاف ورزی کے لیے بنائی گئی ہیں۔
ہر شخص کی ذاتی زندگی کا احترام اور آن لائن محتاط رویہ اختیار کرنا ضروری ہے۔
---

No comments:
Post a Comment