Rent Paid to Wrong Person After Change of Ownership Amounts to Willful Default.2024 SCMR 781
![]() |
| Willful default of tenants |
ملکیت کی تبدیلی کے بعد کرایہ کی ادائیگی: غلط فریق کو کرایہ دینا ارادی نادہندگی ہے
(2024 SCMR 781 — سپریم کورٹ آف پاکستان)
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے اہم فیصلے ALAY JAVED ZAIDI بنام HABIBULLAH (2024 SCMR 781) میں کرایہ داری قانون کے ایک بنیادی اصول کو واضح کر دیا ہے کہ جب کسی کرایہ دار کو کرایہ پر دی گئی جائیداد کی ملکیت میں تبدیلی کا علم ہو جائے تو وہ پرانے مالک کے بجائے نئے مالک کو کرایہ ادا کرنے کا پابند ہوتا ہے۔
اس مقدمے میں کرایہ دار (درخواست گزار) کو یہ بات معلوم ہو چکی تھی کہ جائیداد نئی ملکیت میں منتقل ہو چکی ہے، اس کے باوجود اس نے دانستہ طور پر نئے مالک کو کرایہ ادا نہیں کیا بلکہ سابقہ مالکہ کے نام Rent Controller کراچی کی عدالت میں کرایہ جمع کرواتا رہا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ ایسی صورتِ حال میں عدالت میں کرایہ جمع کروانا بھی کرایہ دار کو قانونی تحفظ فراہم نہیں کرتا، کیونکہ ادائیگی غلط فریق کے نام کی جا رہی تھی۔ عدالت کے مطابق یہ طرزِ عمل ارادی نادہندگی (Willful Default) کے مترادف ہے۔
عدالتِ عظمیٰ نے مزید واضح کیا کہ
> “جب کرایہ دار کو تبدیلیِ ملکیت کا علم ہو جائے تو وہ محض تکنیکی بہانوں کی آڑ میں نئے مالک کو کرایہ دینے سے انکار نہیں کر سکتا۔”
نتیجتاً، سپریم کورٹ نے کرایہ دار کی دائر کردہ پٹیشن کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف نادہندگی کو برقرار رکھا۔
یہ فیصلہ کرایہ داری کے مقدمات میں ایک اہم نظیر کی حیثیت رکھتا ہے، خصوصاً ایسے معاملات میں جہاں کرایہ دار جان بوجھ کر نئے مالک کو نظرانداز کرتا ہے۔
---
⚖️ اہم قانونی نکات
ملکیت کی تبدیلی کا علم ہو جانے کے بعد نئے مالک کو کرایہ دینا لازم ہے
سابقہ مالک کے نام عدالت میں کرایہ جمع کروانا مؤثر دفاع نہیں
غلط فریق کو ادائیگی Willful Default شمار ہو گی
سیکشن 15 اور 18 کا اطلاق کرایہ دار کے خلاف ہو سکتا ہے
محض عدالت میں جمع کرانے سے نادہندگی ختم نہیں ہوتی
---
🧾 قانونی اصول (Ratio Decidendi)
اگر کرایہ دار کو جائیداد کی ملکیت کی تبدیلی کا علم ہو اور وہ اس کے باوجود نئے مالک کو کرایہ ادا نہ کرے تو وہ ارادی نادہندگی کا مرتکب ہو گا، چاہے وہ کرایہ عدالت میں ہی کیوں نہ جمع کراتا رہے۔
یہ کیس "ALAY JAVED ZAIDI بنام HABIBULLAH" سپریم کورٹ کے فیصلے 2024 SCMR 781 کے تحت طے پایا۔
اس کیس میں کرایہ دار (درخواست گزار) نے مالکیت کی تبدیلی کے باوجود نیا کرایہ نامہ تسلیم کرنے سے انکار کیا اور کرایہ عدالت میں سابقہ مالکن کے نام جمع کراتا رہا۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ یہ جان بوجھ کر کرایہ ادا نہ کرنے (willful default) کے مترادف ہے، جس کے نتیجے میں کرایہ دار کی درخواست خارج کر دی گئی۔
یہ فیصلہ کرایہ داری قوانین میں نئے مالک کے حقوق کے تحفظ اور کرایہ دار کی ذمہ داریوں کے حوالے سے اہم نظیر (precedent) ثابت ہو سکتا ہے۔

No comments:
Post a Comment