![]() |
| S.25---Specific Relief Act (I of 1877), Ss. 39, 42 & 54---Release/Relinquishment deed, authenticity of---Fraud and misrepresentation by brothers |
وراثتی حق اور خواتین: پشاور ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ
وراثت ایک شرعی اور قانونی حق ہے، جس سے کسی کو محروم نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین، خاص طور پر پردہ نشین اور کمزور طبقات، کو مختلف حیلے بہانوں سے ان کے حق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک مقدمہ پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت آیا، جہاں ایک بہن کو اس کے بھائیوں نے وراثتی جائیداد سے دستبردار کرانے کی کوشش کی، مگر عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ دیا۔
کیس کا پس منظر
یہ مقدمہ Atta-ur-Rehman بنام Mst. Ghulam Bibi کے عنوان سے درج ہوا، جہاں بھائیوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بہن نے اپنی مرضی سے وراثت سے دستبرداری (تخرج) اختیار کر لی ہے۔ اس حوالے سے ایک جرگہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں بہن کے شوہر نے اس کی اجازت کے بغیر معاہدہ کیا کہ وہ اپنا حق چھوڑ رہی ہے۔ اس پر بھائیوں نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ جائیداد کی تقسیم مکمل ہو چکی ہے، لہٰذا بہن کا کوئی حق باقی نہیں۔
عدالتی کارروائی
عدالت نے معاملے کا جائزہ لیا اور درج ذیل نکات سامنے آئے:
- بہن کی جانب سے کسی بھی قسم کی تحریری یا زبانی رضا مندی ثابت نہ ہو سکی۔
- وراثت کا حق شرعی طور پر لازم ہے، کوئی بھی اسے مکمل طور پر چھوڑ نہیں سکتا۔
- ثقافتی دباؤ اور دھوکہ دہی سے خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیر قانونی اور غیر شرعی ہے۔
- بھائیوں نے نہ تو منصفانہ تقسیم کا ثبوت دیا اور نہ ہی یہ ثابت کر سکے کہ بہن نے اپنی خوشی سے حصہ چھوڑا تھا۔
عدالتی فیصلہ
پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وراثت بنیادی اور لازمی حق ہے، جس سے کسی کو زبردستی محروم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے بھائیوں کی درخواست خارج کر دی اور بہن کے حق کو بحال کر دیا۔
نتیجہ اور سبق
یہ فیصلہ خواتین کے وراثتی حقوق کے تحفظ میں ایک اہم نظیر ثابت ہوا۔ اس کیس سے یہ سبق ملتا ہے کہ:
- وراثت پر کسی کا ناجائز قبضہ قابلِ قبول نہیں۔
- دھوکہ دہی یا دباؤ کے ذریعے کسی کو حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
- خواتین کو ان کے قانونی اور شرعی حقوق کے بارے میں آگاہی حاصل کرنی چاہیے۔
یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ قانون اور عدالتیں خواتین کے وراثتی حقوق کے تحفظ کے لیے متحرک ہیں، اور کوئی بھی انہیں ان کے حق سے محروم نہیں کر سکتا۔
| Citation Name : 2024 CLC 1705 PESHAWAR-HIGH-COURT | ||
| Side Appellant : ATTA-UR-REHMAN | ||
| Side Opponent : Mst. GHULAM BIBI | ||
| ||

No comments:
Post a Comment