![]() |
| Illegal Dispossession Act, 2005, applies only to dispossession from immovable properties by property grabbers/land mafia |
Illegal Dispossession Act, 2005 – کن کیسز پر لاگو ہوتا ہے؟ (2022 MLD 630 کے تناظر میں جائزہ)
تعارف:
پاکستان میں غیر قانونی قبضہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جس سے عام شہری اور جائیداد مالکان شدید متاثر ہوتے ہیں۔ Illegal Dispossession Act, 2005 اسی مسئلے سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا تھا، تاکہ زمین ہتھیانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔ تاہم، عدالتوں نے کئی مقدمات میں وضاحت کی ہے کہ یہ قانون ہر جائیدادی تنازعے پر لاگو نہیں ہوتا۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے 2022 MLD 630 میں اس قانون کی تشریح کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ صرف قبضہ مافیا اور زمین ہتھیانے والے گروہوں کے خلاف لاگو ہوتا ہے، جبکہ عام جائیدادی تنازعات کو اس کے دائرہ کار سے خارج کیا گیا ہے۔
یہ قانون کن کیسز پر لاگو نہیں ہوتا؟
عدالتی فیصلے کے مطابق، یہ قانون درج ذیل معاملات پر لاگو نہیں ہوتا:
- مشترکہ مالکان (Co-owners) یا شریک ورثاء (Co-sharers) کے قبضے کے تنازعات
- مالک اور کرایہ دار (Landlord and Tenant) کے درمیان قبضے کے مسائل
- وراثتی دعوے (Inheritance Claims) کی بنیاد پر قبضے کے تنازعات
- ٹائٹل دستاویزات (Title Documents) رکھنے والے افراد کے درمیان ملکیت کے تنازعات
- نجی تنازعات (Private Disputes) کے پس منظر میں جائیداد پر قبضے کے مقدمات
عدالت کے مطابق، اگر کوئی شخص مشترکہ ملکیت رکھتا ہے، وراثت کا حق رکھتا ہے، یا قانونی دستاویزات کی بنیاد پر جائیداد کا دعویٰ کرتا ہے، تو اسے قبضہ مافیا نہیں کہا جا سکتا۔ لہٰذا، اس کے خلاف Illegal Dispossession Act, 2005 کے تحت کارروائی نہیں ہو سکتی۔
یہ قانون کن افراد کے خلاف لاگو ہوتا ہے؟
عدالت نے واضح کیا کہ یہ قانون صرف زمین کے غاصبوں اور قبضہ مافیا کے خلاف لاگو ہوتا ہے، جیسے کہ:
- زمین پر زبردستی قبضہ کرنے والے (Illegal Occupiers)
- قبضہ مافیا یا لینڈ مافیا (Land Grabbers or Qabza Mafia)
- بدنیتی سے جائیداد پر قبضہ کرنے والے افراد
- منظم جرائم پیشہ گروہ (Organized Criminal Groups) جو زمینوں پر ناجائز قبضہ کرتے ہیں
عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی شخص بدنیتی سے کسی کو اس کے قانونی حق سے محروم کرے اور اسے جائیداد سے بے دخل کرے، تو Illegal Dispossession Act, 2005 کے تحت اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔
عدالتی مشاہدہ (Observation of the Court)
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ:
"Illegal Dispossession Act, 2005 کا بنیادی مقصد صرف زمین ہتھیانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرنا ہے، نہ کہ عام جائیدادی تنازعات کو حل کرنا۔"
یہ مشاہدہ قانون کے اصل مقصد کو اجاگر کرتا ہے، یعنی یہ قانون عام جائیدادی تنازعات کے لیے نہیں بلکہ قبضہ مافیا کے خلاف بنایا گیا ہے۔
نتیجہ (Conclusion)
Illegal Dispossession Act, 2005 کا اطلاق صرف زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے والے افراد اور گروہوں پر ہوتا ہے، نہ کہ عام وراثتی، کرایہ داری، یا قانونی ملکیت کے تنازعات پر۔ 2022 MLD 630 میں بلوچستان ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ اگر کسی کا قبضہ کسی قانونی بنیاد پر ہے، تو اس پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔
لہٰذا، اگر آپ جائیدادی تنازعے کا سامنا کر رہے ہیں، تو یہ جاننا ضروری ہے کہ آیا یہ معاملہ Illegal Dispossession Act, 2005 کے دائرہ کار میں آتا ہے یا نہیں۔ کسی بھی قانونی کارروائی سے پہلے کسی مستند اٹارنی سے مشورہ لینا بہتر ہوگا۔
آپ کے حقوق کی قانونی حفاظت ضروری ہے۔ اگر آپ کو غیر قانونی قبضے کا سامنا ہے، تو فوری طور پر قانونی ماہرین سے رابطہ کریں اور اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔

No comments:
Post a Comment