Translate

3/07/2025

Inheritance | Estate of a Muslim, on his death, is transferred to his legal heirs

 Estate of a Muslim, on his death, is transferred to his legal heirs




e  : 2024  PLD  600     SUPREME-COURT
  Side Appellant : KHALEELULLAH
  Side Opponent : MUHAIM KHAN
inheritance ---Estate of a Muslim, on his death, is transferred to his legal heirs by operation of law, with each heir having constructive possession of his share in the estate till the partition of the entire estate or transfer of his share under the law.

وراثت میں جائیداد کی منتقلی – سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ


وراثت کے معاملات میں قانونی پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے عدالتوں کے فیصلے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ حالیہ طور پر سپریم کورٹ نے PLD 2024 600 میں ایک اہم اصول وضع کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی مسلمان کے انتقال کے بعد اس کی جائیداد خودبخود اس کے قانونی ورثاء میں منتقل ہو جاتی ہے۔ اس فیصلے کے مطابق، ہر وارث اپنے حصے میں تصوراتی قبضہ (Constructive Possession) حاصل کر لیتا ہے، جو اس وقت تک برقرار رہتا ہے جب تک کہ جائیداد عملی طور پر تقسیم نہ ہو جائے یا وارث اپنے حصے کو کسی اور کے نام منتقل نہ کر دے۔

یہ فیصلہ کیوں اہم ہے؟


اس فیصلے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ پاکستان میں اکثر وراثتی معاملات میں زمین یا دیگر جائیداد کے انتقال کے لیے باضابطہ کارروائی کی جاتی ہے، جس میں بعض اوقات تنازعات بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ عدالت نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وراثت میں جائیداد کی منتقلی خودبخود (By Operation of Law) ہو جاتی ہے، اور اس کے لیے کسی اضافی قانونی کارروائی کی ضرورت نہیں، سوائے اس کے کہ ورثاء آپس میں تقسیم کا عمل مکمل کریں۔

عمومی غلط فہمیاں


بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ کسی شخص کے انتقال کے بعد جائیداد حکومت یا عدالت کے ذریعے ورثاء میں تقسیم کی جاتی ہے، جب کہ شرعی اور قانونی اصول یہی ہیں کہ جائیداد فوراً ورثاء میں تقسیم ہو جاتی ہے، اور وہ اس کے مالک بن جاتے ہیں۔ تاہم، اگر کوئی وارث اپنے حق سے دستبردار ہونا چاہے یا جائیداد کی فروخت یا منتقلی کرنا چاہے تو اسے باضابطہ قانونی کارروائی کرنا ہوگی۔

وراثتی حقوق کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر


1. جائیداد کا باقاعدہ اندراج: اگرچہ جائیداد قانونی طور پر منتقل ہو جاتی ہے، لیکن انتقالِ وراثت (Mutation) کا اندراج کرانا ضروری ہے تاکہ کسی قسم کے تنازع سے بچا جا سکے۔


2. شرعی اور قانونی اصولوں کی پاسداری: وراثت کی تقسیم میں شریعت کے اصولوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ کسی وارث کا حق ضائع نہ ہو۔


3. تنازعات سے بچنے کے لیے بروقت تقسیم: بہتر ہے کہ ورثاء باہمی رضامندی سے جائیداد کی جلد از جلد تقسیم کریں تاکہ قانونی مسائل پیدا نہ ہوں۔



نتیجہ


سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کی جائیداد اس کے انتقال کے بعد خودبخود اس کے ورثاء میں منتقل ہو جاتی ہے، اور ورثاء کو اس کے حصے پر تصوراتی قبضہ حاصل ہو جاتا ہے۔ اس اصول کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا نہ صرف قانونی پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے بلکہ خاندان میں غیر ضروری تنازعات کو بھی روک سکتا ہے۔

اگر آپ کو وراثتی مسائل میں قانونی رہ۔



For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.


Popular articles 


































 




































No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...