Translate

2/02/2025

Ex-parte judgment Supreme Court case law

Judicial Interpretation of “Special Circumstances” under Order 37( XXXVII )CPC.

Ex-parte urdu

آرڈر 37 سمری مقدمات میں خصوصی حالات کی عدالتی تشریح


2025 SCMR 60 — آرڈر XXXVII رول 4 سی پی سی کا دائرہ اختیار

آرڈر XXXVII رول 4، ضابطہ دیوانی 1908 کے تحت عدالت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ “خصوصی حالات (Special Circumstances)” کی موجودگی میں سمری سوٹ میں دی گئی ڈگری کو کالعدم قرار دے اور مدعا علیہ کو پیش ہو کر مقدمہ لڑنے کی اجازت دے۔
یہ قاعدہ بنیادی طور پر ایسے حالات سے متعلق ہے جہاں مدعا علیہ پیش ہونے میں ناکام رہے ہو اور بعد ازاں leave to defend کے لیے درخواست دے۔ تاہم، زیرِ نظر مقدمہ میں مدعا علیہ (درخواست گزار) نے نہ تو مقدمہ لڑنے کی اجازت (leave to defend) کے لیے کوئی درخواست دی اور نہ ہی ex parte کارروائی کے آغاز کے حکم کو چیلنج کیا، بلکہ صرف ex parte فیصلہ اور ڈگری کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی۔

خصوصی حالات کی قانونی حیثیت

آرڈر XXXVII رول 4 واضح طور پر اس شرط سے مشروط ہے کہ ڈگری کالعدم قرار دینے کے لیے خصوصی حالات کا ہونا لازمی ہے۔ اس قاعدہ کی سادہ تشریح سے یہ امر بالکل واضح ہو جاتا ہے کہ:
عام نوعیت کے حالات
روزمرہ پیش آنے والے عذر
معمولی کوتاہیاں

خصوصی حالات کے زمرے میں نہیں آتیں۔

قانون کے مطابق مدعا علیہ پر بھاری بوجھِ ثبوت عائد ہوتا ہے کہ وہ یہ ثابت کرے کہ وہ کن غیر معمولی اور ناقابلِ اختیار حالات کی بنا پر عدالت میں پیش نہ ہو سکا۔

خصوصی حالات کی ممکنہ مثالیں

عدالت کے مطابق خصوصی حالات وہ ہوتے ہیں جو نایاب، غیر معمولی اور انسانی اختیار سے باہر ہوں، مثلاً:
مدعا علیہ کی شدید بیماری یا ایسا حادثہ جس نے پیشی ناممکن بنا دی ہو؛
مدعا علیہ کے اٹارنی کی اچانک وفات یا مکمل معذوری؛
قدرتی آفات یا غیر متوقع ہنگامی حالات؛
ریکارڈ پر ظاہر کسی واضح قانونی غلطی (error apparent on the face of record)؛
انصاف کی ناکامی، مثلاً سمن کی عدم تعمیل یا ناقص تعمیل۔

عدالت کا فیصلہ (Ratio Decidendi)

زیرِ نظر مقدمہ میں معزز ٹرائل کورٹ نے سمن کی تعمیل کے لیے:
تمام دستیاب اور قانونی طریقے استعمال کیے؛
بعد ازاں substituted service (متبادل تعمیل) بھی اختیار کی؛
اس کے باوجود درخواست گزار نے نہ تو کارروائی میں شمولیت اختیار کی اور نہ ہی اپنی درخواست میں کوئی ایسا خصوصی سبب بیان کیا جو قانون کی نظر میں قابلِ قبول ہو۔

عدالت نے قرار دیا کہ:

محض ex parte ڈگری کے خلاف درخواست دائر کر دینا، بغیر کسی ٹھوس اور غیر معمولی وجہ کے، آرڈر XXXVII رول 4 کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔
چنانچہ درخواست گزار کی جانب سے خصوصی حالات ثابت کرنے میں ناکامی کے باعث، ex parte فیصلہ اور ڈگری برقرار رکھی گئی۔

قانونی اہمیت

یہ فیصلہ اس اصول کو مضبوط کرتا ہے کہ:
سمری سوٹس میں غفلت یا لاپرواہی کو رعایت نہیں دی جا سکتی؛
آرڈر XXXVII رول 4 ایک غیر معمولی رعایت ہے، نہ کہ معمول کی سہولت؛
ex parte ڈگری کالعدم کرانے کے لیے محض تاخیر یا بے خبری کافی نہیں۔

Must read judgement 



2025 SCMR 60

Rule 4 of Order XXXVII, Code of Civil Procedure, 1908 confers power on the court to set aside the decree under ‘special circumstances’ and give leave to the defendant to appear and defend the suit. Rule 4 of referred Order deals where the defendant fails to appear and files application for leave to defend; however, in the instant case, no application for leave to appear and defend was filed by the petitioner and only application seeking setting aside of ex-parte judgment and decree, not the order for initiating ex parte proceedings, was filed.

Under Rule 4 of Order XXXVII, Code of Civil Procedure, 1908, "under special circumstances" the court can set aside the decree. Rule 4 of the referred Order is subject to the condition there must be ‘special circumstances’ to support any application for setting aside decree. The plain reading of the above said Rule makes it diaphanous that it excludes ‘ordinary circumstance’ or ‘circumstances which may happen every day’. Meaning thereby, heavy burden lies on the defendant to show the circumstances due to which he was unable to appear during proceedings of the suit. The ‘special circumstances’ are different from ‘ordinary circumstance’ and ‘circumstance which may happen every day’, rather the same are rare, exceptional and beyond the control of the human being. The same can be categorized as: 1). Serious illness or accident preventing defendant's appearance; 2). Death or sudden incapacitation of defendant's counsel; 3). Natural calamity or unforeseen events; 4). Mistake or error apparent on the face of the record. 5). Failure of justice due to nonservice or inadequate service.

However, in the instant case, as noted above, every possible and provided mode of service was adopted by the learned trial Court and thereafter substituted mode of service was resorted to but even then the petitioner did not bother to join the proceedings and even application seeking setting aside ex parte judgment and decree, no ‘special circumstance’ was given rather only the following ground was taken up:- یہ کہ مقدمہ عنوان بالا میں سائل/مدعاعلیہ کی کسی بھی طریقے سے تعمیل نہ ہوئی ہے

Such ground cannot be considered especially when the address of the petitioner, given in the suit, and mentioned by him in his application are same. Civil Petition Nos.1970-L of 2024 Muhammad Mansab vs Muhammad Hanif.

2025 SCMR 60 کے کیس کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. Rule 4 of Order XXXVII, CPC:

    • اس قانون کے تحت، عدالت کو "خصوصی حالات" کی بنا پر ایکس پارٹٰے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔
    • "خصوصی حالات" وہ حالات ہوتے ہیں جو انسان کی طاقت سے باہر ہوں اور جو روزمرہ زندگی میں عموماً پیش نہ آئیں۔
  2. خصوصی حالات کی مثالیں:

    • شدید بیماری یا حادثہ جو مدعا علیہ کی عدالت میں پیشی میں رکاوٹ بنے۔
    • وکیل کی اچانک موت یا معذوری۔
    • قدرتی آفات یا غیر متوقع واقعات۔
    • ریکارڈ پر واضح غلطی۔
    • غیر مناسب یا عدم خدمت کی وجہ سے انصاف کی ناکامی۔
  3. درخواست میں کوئی "خصوصی حالت" پیش نہیں کی گئی:

    • مدعی نے ایکس پارٹٰے فیصلہ کو واپس کرنے کی درخواست میں کوئی "خصوصی حالت" نہیں دکھائی، صرف یہ ذکر کیا کہ مقدمہ کی تعمیل نہیں ہوئی۔
    • عدالت نے یہ تسلیم نہیں کیا کہ صرف تعمیل نہ ہونا "خصوصی حالت" کے مترادف ہو سکتا ہے۔
  4. مقدمہ میں دی گئی معلومات کا تعارض:

    • مدعی نے درخواست میں پتے کی تفصیل وہی دی جو مقدمہ میں پہلے سے درج تھی، اس لیے "تعمیل نہ ہونے" کو ایک بنیاد کے طور پر نہیں مانا جا سکتا۔
  5. خصوصی حالات کی ضرورت:

    • عدالت نے واضح کیا کہ درخواست گزار کو "خصوصی حالات" دکھانے کا بوجھ تھا، اور روزمرہ کے مسائل یا عام حالات کے تحت درخواست کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔

نتیجہ:

اس کیس میں مدعی کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ انہوں نے ایکس پارٹٰے فیصلہ کو کالعدم قرار دینے کے لیے "خصوصی حالات" کا ذکر نہیں کیا۔


For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.




































 





































No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...