Declaration without Possession: Legal Effect under Section 42, SRA — 2024 CLC 1137.
قبضہ کے بغیر دعویٰ برائے ڈیکلریشن قابلِ سماعت نہیں — 2024 CLC 1137
قانونی پس منظر
یہ مقدمہ Specific Relief Act, 1877 کی دفعہ 42 کے تحت دائر دعویٰ برائے ڈیکلریشن سے متعلق تھا، جس میں درخواست گزار/مدعی نے خود کو متنازعہ زمین کا مالک بمعہ قبضہ ظاہر کرتے ہوئے، مدعا علیہ کے حق میں درج شدہ انتقالات (Mutations) کی تنسیخ کی استدعا کی۔
فریقین کے مؤقف
مدعی / درخواست گزار کا مؤقف
مدعی نے دعویٰ کیا کہ وہ متنازعہ زمین کا مالک اور قابض ہے
مدعا علیہ کے حق میں درج انتقالات کو غلط اور کالعدم قرار دینے کی استدعا کی
مدعا علیہ کا مؤقف
مدعی کے دعویٰ کی مخالفت کی
مؤقف اختیار کیا کہ زمین پر قبضہ مدعا علیہ کے پاس ہے
صرف ڈیکلریشن کا دعویٰ ناقابلِ سماعت ہے کیونکہ دعویٰ برائے قبضہ شامل نہیں کیا گیا
ٹرائل کورٹ اور اپیلیٹ کورٹ کے فیصلے
🔹 ٹرائل کورٹ
ٹرائل کورٹ نے مدعی کے حق میں فیصلہ دے دیا
ڈیکلریشن اور انتقالات کی منسوخی منظور کر لی
🔹 لوئر اپیلیٹ کورٹ
لوئر اپیلیٹ کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
قرار دیا کہ:
مدعی خود اپنے بیان میں تسلیم کر چکا ہے کہ قبضہ مدعا علیہ کے پاس ہے
ایسی صورت میں صرف ڈیکلریشن کا دعویٰ قابلِ سماعت نہیں
مدعی کو لازم تھا کہ وہ دعویٰ برائے قبضہ بھی ساتھ دائر کرتا
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور ہائیکورٹ نے لوئر اپیلیٹ کورٹ کے فیصلے کو درست اور قانونی قرار دیتے ہوئے سول ریویژن خارج کر دی، اور درج ذیل اہم اصول وضع کیے:
اہم قانونی نکات (Ratio Decidendi)
1️⃣ قبضہ کے بغیر ڈیکلریشن ناقابلِ قبول
اگر مدعی خود تسلیم کرے کہ متنازعہ جائیداد پر اس کا قبضہ نہیں، تو وہ صرف ڈیکلریشن کی بنیاد پر کامیاب نہیں ہو سکتا، جب تک دعویٰ برائے قبضہ بھی ساتھ نہ ہو۔
2️⃣ ڈیکلریشن ایک اختیاری اور منصفانہ ریلیف ہے
Specific Relief Act کی دفعہ 42 کے تحت ڈیکلریشن:
ایک Equitable Relief ہے
عدالت اسے حق کے طور پر نہیں بلکہ عدالتی صوابدید کے تحت دیتی ہے
3️⃣ مادی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا مہلک ہے
عدالت نے قرار دیا کہ:
مدعی نے اہم حقائق کو مسخ کیا
محض قرائنی اور anecdotal شواہد پیش کیے
ایسے مدعی کو ڈیکلریشن جیسا منصفانہ ریلیف نہیں دیا جا سکتا
4️⃣ ریویژنل دائرہ اختیار کی حدود
ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ:
ریویژن میں مداخلت صرف اس وقت ممکن ہے جب:
کوئی غیر قانونی عمل
یا سنگین مادی بے ضابطگی ثابت ہو
موجودہ کیس میں ایسی کوئی خامی ثابت نہ ہو سکی
عدالتی نظائر (Case Law)
عدالت نے اپنے فیصلے میں متعدد سپریم کورٹ کے فیصلوں پر انحصار کیا، جن میں شامل ہیں:
PLD 2022 SC 85
2016 SCMR 862
2007 SCMR 729
PLD 2022 SC 353
2022 SCMR 1282
2023 SCMR 1402
PLD 2019 SC 599
وغیرہ
نتیجہ
یہ فیصلہ اس اصول کو مزید مستحکم کرتا ہے کہ:
جس شخص کے پاس جائیداد کا قبضہ نہ ہو، وہ محض ڈیکلریشن کے ذریعے ملکیت ثابت نہیں کر سکتا، جب تک دعویٰ برائے قبضہ بھی ساتھ نہ ہو۔
یہ فیصلہ جائیداد کے مقدمات میں وکلاء اور سائلین کے لیے ایک نہایت اہم قانونی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

No comments:
Post a Comment