Translate

9/16/2025

2025 MLD 677 – High Court’s Ruling on Premature Acquittal under Section 265-K Cr.P.C.



2025 MLD 677 – High Court’s Ruling on Premature Acquittal under Section 265-K Cr.P.C.

برئیت کی درخواست کے حوالے سے ھائیکورٹ کا اھم فیصلہ۔


مقدمہ کا پس منظر


9 مئی 2023 کے واقعے کے بعد جی ایچ کیو حملے کے سلسلے میں پولیس اسٹیشن آر اے بازار میں ایف آئی آر نمبر 708 درج کی گئی۔ اس مقدمے میں کئی سیاسی رہنماؤں کے ساتھ دیگر افراد کو بھی ملزم بنایا گیا۔ ملزم کو شریک ملزم کے سیکشن 164 Cr.P.C. کے تحت ریکارڈ کیے گئے بیان کی بنیاد پر نامزد کیا گیا۔

ملزم نے انسداد دہشت گردی عدالت میں سیکشن 265-K Cr.P.C. کے تحت بریت کی درخواست دی۔ مؤقف یہ تھا کہ اس کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں اور مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ لیکن ٹرائل کورٹ نے یہ درخواست مسترد کر دی اور چارج شیٹ تشکیل دے دی۔


---

ہائیکورٹ کی کارروائی


ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملزم نے لاہور ہائیکورٹ (راولپنڈی بنچ) میں کریمنل ریوژن نمبر 327/2024 دائر کیا۔ کیس کی سماعت جسٹس مرزا ویگس رؤف اور جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے کی اور فیصلہ 10 دسمبر 2024 کو سنایا۔


---

ہائیکورٹ کے مشاہدات


ہائیکورٹ نے قرار دیا:

1. عدالت کو اختیار ہے کہ وہ سیکشن 265-K Cr.P.C. کے تحت کسی بھی مرحلے پر ملزم کو بری کر دے، لیکن یہ اختیار بلا وجہ یا قبل از وقت استعمال نہیں ہونا چاہیے۔


2. جب چارج شیٹ تشکیل دے دی گئی ہو تو مقدمے کو ابتدائی مرحلے پر روکنا درست نہیں ہے۔


3. شریک ملزم کا بیان جو سیکشن 164 Cr.P.C. کے تحت دیا گیا ہو، اسے فوری طور پر رد نہیں کیا جا سکتا؛ اس کی جانچ ٹرائل کے دوران ضروری ہے۔


4. سپریم کورٹ کے فیصلے Model Customs Collectorate v. Aamir Mumtaz Qureshi (2022 SCMR 1861) اور Ammad Yousaf v. The State (PLD 2024 SC 273) کے مطابق، اگر سزا کا کوئی امکان نہ ہو تو عدالت بریت دے سکتی ہے، لیکن اگر ذرا سا بھی امکان ہو تو ٹرائل مکمل ہونا ضروری ہے۔


5. ملزم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ٹرائل کے دوران دوبارہ بریت کی درخواست دائر کرے اگر شواہد ناکافی ثابت ہوں۔




---

فیصلہ


ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے ریوژن پٹیشن خارج کر دی۔

عدالت نے کہا کہ اس مرحلے پر بریت قبل از وقت ہے۔

تاہم ملزم کو یہ حق تسلیم کیا گیا کہ اگر دورانِ ٹرائل ثبوت ناکافی ہوں تو وہ دوبارہ 265-K Cr.P.C. کے تحت درخواست دے سکتا ہے۔



---

قانونی اہمیت


یہ فیصلہ اس اصول کو اجاگر کرتا ہے کہ:

عدالت کا بریت دینے کا اختیار وسیع ضرور ہے مگر اسے محتاط انداز میں استعمال کرنا چاہیے۔

شریک ملزم کے بیان کو ابتدائی مرحلے پر رد نہیں کیا جا سکتا۔

اگرچہ ملزم کو فوری ریلیف نہیں ملا، لیکن اسے دورانِ ٹرائل اپنے دفاع کے لیے قانونی گنجائش موجود ہے۔





2025 MLD 677

مقدمہ کی مکمل کہانی اور قانونی نکات

یہ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ (راولپنڈی بنچ) کے سامنے پیش ہوا، جس میں شیخ رشید احمد نے ریاست کے خلاف کریمنل ریوژن نمبر 327/2024 دائر کیا۔ مقدمے کا فیصلہ 10 دسمبر 2024 کو جسٹس مرزا ویگس رؤف اور جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے سنایا۔

واقعات کی تفصیل:

9 مئی 2023 کو راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز پر حملے کے واقعے کے سلسلے میں پولیس اسٹیشن آر اے بازار میں ایف آئی آر نمبر 708 درج کی گئی۔ اس ایف آئی آر میں ایک سیاسی جماعت کے کئی معروف رہنماؤں کے علاوہ دیگر افراد کو بھی ملزم بنایا گیا۔ شیخ رشید احمد کو بھی ایک ساتھی ملزم کے بیان کے تحت، جو سیکشن 164 کریمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا تھا، مقدمے میں شامل کیا گیا۔

عدالتی کارروائی:

شیخ رشید احمد نے ٹرائل کورٹ (اینٹی ٹیررزم کورٹ-I، راولپنڈی) کے سامنے سیکشن 265-K سی آر پی سی کے تحت ایک درخواست پیش کی، جس میں انہوں نے اپنی بریت کا مطالبہ کیا۔ ان کا موقف تھا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے اور مقدمہ سیاسی وجوہات کی بنا پر چلایا جا رہا ہے۔ تاہم، ٹرائل کورٹ نے ان کی درخواست مسترد کر دی اور ان کے خلاف چارج شیٹ تشکیل دے دی، جس پر انہوں نے "نہیں قصوروار" کا plea دیا اور ٹرائل کا مطالبہ کیا۔

ہائی کورٹ کا فیصلہ:

شیخ رشید احمد نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں ریوژن پٹیشن دائر کی۔ ہائی کورٹ نے سیکشن 435 اور 439 سی آر پی سی کے تحت اس کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ سیکشن 265-K کے تحت کسی ملزم کو کسی بھی مرحلے پر بری کرنے کا اختیار موجود ہے، لیکن یہ اختیار بلا وجہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے واضح کیا کہ ابتدائی مرحلے پر ساتھی ملزم کے بیان (سیکشن 164) کی صداقت پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے، کیونکہ اس سے ٹرائل کورٹ میں کسی فریق کے خلاف تعصب پیدا ہو سکتا ہے۔

ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے دو فیصلوں، Model Customs Collectorate Islamabad v. Aamir Mumtaz Qureshi (2022 SCMR 1861) اور Ammad Yousaf v. The State (PLD 2024 SC 273) کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ سیکشن 249-A اور 265-K کے تحت عدالت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی مرحلے پر ملزم کو بری کر سکتی ہے، بشرطیکہ عدالت کو یقین ہو کہ ملزم کے خلاف سزا کا کوئی امکان نہیں ہے۔ تاہم، اگر ثبوت کا ذرا سا بھی امکان موجود ہو، تو عدالت کو ٹرائل مکمل کرنا چاہیے۔

ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ ٹرائل کورٹ نے سیکشن 265-K کی درخواست کو مسترد کرنے میں کوئی غیر قانونی یا غلطی نہیں کی، کیونکہ ابتدائی مرحلے پر مقدمہ روکنا درست نہیں ہوتا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ شیخ رشید احمد کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ٹرائل کے کسی بھی مرحلے پر دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں، اگر ثبوت کی کمی ظاہر ہو۔

High Court dismissed the revision petition, upholding the Trial Court's decision to proceed with the trial. The Court emphasized that at this early stage, acquitting the accused under Section 265-K Cr.P.C. would be premature, especially when charges have already been framed. However, the petitioner retains the right to file a fresh application if new grounds emerge during the trial.

  1. سیکشن 265-K سی آر پی سی کے تحت عدالت کسی بھی مرحلے پر ملزم کو بری کر سکتی ہے، اگر ثبوت نہ ہو۔
  2. ابتدائی مرحلے پر مقدمہ روکنے سے گریز کرنا چاہیے، خاص طور پر جب چارج شیٹ تشکیل دے دی گئی ہو۔
  3. ساتھی ملزم کا بیان (سیکشن 164) ابتدائی مرحلے پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔
  4. عدالت کو اختیارات کا استعمال محتاط اور معروضی انداز میں کرنا چاہیے۔


For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.

Popular articles 



































 




































No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...