Translate

3/08/2025

Overseas commission jurisdiction


Overseas commission jurisdiction 



Citation Name : 2020 PLD 453 LAHORE-HIGH-COURT-LAHORE
Side Appellant : TANVEER CHISHTI
Side Opponent : CITY POLICE OFFICER
S. 2(i)---Complaint filed by 'overseas Pakistani' before the Punjab overseas Pakistanis Commission ('the Commission')---'overseas Pakistani'---Scope---Person merely having nationality of another country but living in Pakistan permanently could not be termed as an overseas Pakistani [for purposes of the Punjab overseas Pakistanis Commission Act, 2014 ('the Act')]---Said Act provided mechanism for redressal of grievance and protection for overseas Pakistani only and not for every dual national---In order to invoke jurisdiction of the Commission, a person had to show that he was an overseas Pakistani with Pakistani origin and he/she either permanently or temporarily resided outside Pakistan for employment, business or any other purpose as defined in the Act with intention to stay there for an unspecified period


اوورسیز پاکستانی کی قانونی حیثیت – لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ نے ایک اہم مقدمے (PLD 2020 453) میں یہ قرار دیا کہ محض دوہری شہریت کا حامل شخص، جو مستقل پاکستان میں رہائش پذیر ہو، "اوورسیز پاکستانی" نہیں کہلا سکتا۔ اس فیصلے میں پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن ایکٹ 2014 کی تشریح کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ کمیشن کا دائرہ اختیار صرف ان پاکستانی نژاد افراد تک محدود ہے جو بیرون ملک روزگار، کاروبار یا کسی اور مقصد کے تحت مقیم ہوں اور غیر معینہ مدت تک وہاں رہنے کا ارادہ رکھتے ہوں۔

عدالتی فیصلہ اور اس کے اثرات

یہ فیصلہ اس پس منظر میں آیا جب ایک دوہری شہریت رکھنے والے فرد، تنویر چشتی، نے پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن میں شکایت درج کرائی، جس پر سوال اٹھا کہ آیا وہ اس قانون کے تحت کمیشن سے رجوع کرنے کے اہل ہیں یا نہیں۔ عدالت نے واضح طور پر قرار دیا کہ جو شخص پاکستان میں مستقل طور پر رہائش پذیر ہے، وہ محض دوہری شہریت کی بنیاد پر اوورسیز پاکستانی نہیں کہلا سکتا اور اس کا کیس کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

قانونی تشریح اور کمیشن کا دائرہ اختیار

پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن ایکٹ 2014 کے مطابق، "اوورسیز پاکستانی" وہی شخص ہوگا جو:

1. پاکستانی نژاد ہو اور کسی دوسرے ملک میں مقیم ہو۔


2. بیرون ملک روزگار، کاروبار یا کسی اور مقصد کے تحت عارضی یا مستقل سکونت اختیار کرے۔


3. وہاں غیر معینہ مدت تک رہنے کا ارادہ رکھتا ہو۔



لہٰذا، اگر کوئی شخص دوہری شہریت رکھتا ہے مگر مستقل طور پر پاکستان میں مقیم ہے، تو وہ اس قانون کے تحت اوورسیز پاکستانی شمار نہیں ہوگا اور کمیشن سے رجوع نہیں کر سکتا۔

یہ فیصلہ کیوں اہم ہے؟

یہ فیصلہ ان افراد کے لیے ایک واضح رہنمائی فراہم کرتا ہے جو دوہری شہریت کے حامل ہیں مگر پاکستان میں مستقل رہتے ہیں، اور وہ پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن سے ریلیف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکے گا اور حقیقی اوورسیز پاکستانیوں کو ہی ان کے مسائل کے حل کے لیے قانونی فورم میسر آئے گا۔

نتیجہ

لاہور ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن ایکٹ 2014 کی تشریح میں ایک اہم نظیر قائم کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف کمیشن کے دائرہ اختیار کو واضح کیا گیا ہے بلکہ ایسے افراد جو حقیقی معنوں میں اوورسیز پاکستانی نہیں، ان کے کمیشن کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کے امکانات کو بھی محدود کر دیا گیا ہے۔

For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.





  













 



 







































 




































No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...