Scope of Second Appeal under CPC – 2024 CLC 672 (Sindh High Court)
 |
2nd Appeal grounds |
دوسری اپیل ایک محدود دائرہ رکھتی ہے
اور جب تک قانونی سوالِ اہم واضح نہ ہو
ہائی کورٹ حقائق میں مداخلت نہیں کرے گی۔
📌 کیس کا تعارف
Haider Builders & Developers بنام Parkash Kumar
ہائی کورٹ سندھ نے دوسری اپیل میں مداخلت سے انکار کرتے ہوئے فیصلہ برقرار رکھا اور اپیل خارج کر دی۔
⚖️ بنیادی قانونی سوال
کیا دوسری اپیل (Second Appeal) میں ہائی کورٹ محض حقائق (facts) سے اختلاف کی بنیاد پر مداخلت کر سکتی ہے، خصوصاً جب لوئر ایپلیٹ کورٹ کے نتائج شواہد پر مبنی ہوں؟
🔑 اہم نکات (ہر نکتہ الگ)
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ دوسری اپیل میں عموماً شواہد پر مبنی حقائق میں مداخلت نہیں کی جاتی۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ S.100، سی پی سی کے تحت مداخلت صرف قانونی سوال کی موجودگی میں ممکن ہے۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اپیل تب قابلِ سماعت بنتی ہے جب فیصلہ قانون کے خلاف ہو یا کسی مادی نکتے کا تعین نہ کیا گیا ہو۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اگر طریقۂ کار میں کوئی سنگین قانونی نقص ثابت نہ ہو تو دوسری اپیل نہیں بنتی۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ S.103، سی پی سی کے تحت ہائی کورٹ صرف اسی صورت حقائق پر غور کر سکتی ہے جب ریکارڈ پر موجود شواہد کافی ہوں اور لوئر کورٹ نے مادی نکتہ غلط یا سرے سے طے نہ کیا ہو۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اپیل کنندہ کوئی قانونی یا واقعاتی خامی واضح کرنے میں ناکام رہا۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ S.101، سی پی سی کے تحت بھی اپیل صرف انہی بنیادوں پر ہو سکتی ہے جو S.100 میں درج ہیں۔
ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے عائد کردہ اضافی رقم کو لوئر ایپلیٹ کورٹ کا ختم کرنا شواہد و قانون کے مطابق تھا۔
🧠 قانونی اصول (Rule of Law)
Second Appeal محض حقائق کے ازسرِنو جائزے کے لیے نہیں ہوتی۔
Substantial Question of Law کے بغیر ہائی کورٹ مداخلت نہیں کرتی۔
شواہد سے ثابت نتائج کو دوسری اپیل میں چھیڑا نہیں جاتا، الا یہ کہ واضح قانونی خرابی ہو۔
🧾 مختصر کہانی (چند سطور میں)
مدعی نے معاہدہ کی مخصوص تکمیل اور حکمِ امتناع کا دعویٰ کیا۔
ٹرائل کورٹ نے ڈگری دی اور اضافی رقم عائد کی۔
لوئر ایپلیٹ کورٹ نے اضافی رقم ختم کر دی۔
مدعا علیہ نے دوسری اپیل دائر کی، مگر
ہائی کورٹ نے قانونی بنیاد نہ ہونے پر اپیل خارج کر دی۔
🏁 نتیجہ
یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ
دوسری اپیل ایک محدود دائرہ رکھتی ہے
اور جب تک قانونی سوالِ اہم واضح نہ ہو،
ہائی کورٹ حقائق میں مداخلت نہیں کرے گی۔
Must read Judgement
2024 C L C 672
[Sindh (Hyderabad Bench)]
Before Agha Faisal, J
Messrs HAIDER BUILDERS AND DEVELOPERS through Managing Director----Appellant
Versus
PARKASH KUMAR and 2 others----Respondents
IInd Appeal No.S-09 of 2022, decided on 28th November, 2023.
Specific Relief Act (I of 1877)---
----Ss. 12 & 54---Civil Procedure Code (V of 1908), Ss. 100 & 101---Suit for specific performance of agreement and injunction---Second appeal---Maintainability---Appellant / defendant was aggrieved of order passed by Lower Appellate Court setting aside additional amount of consideration imposed by Trial Court in decree passed in favour of respondent / plaintiff---Validity---Second appeal does not ordinarily disturb findings of fact supported by evidence on record---High Court may remit to examine whether there exists proper material to support the findings under S. 103, C.P.C., if evidence on record is sufficient to determine any issue of fact necessary for the disposal of appeal, which has not been determined by Lower Appellate Court or which has been wrongly determined by such Court; by reason of any illegality, omission, error or defect---High Court in exercise of jurisdiction under S.100, C.P.C., declined to interfere in judgment passed by Lower Appellate Court, as the appellant / defendant failed to identify any infirmity in judgment and points framed for determination---Second appeal could only lie if a decision was demonstrated to be contrary to the law; a decision having failed to determine some material issues; and / or a substantial error in the procedure was pointed out---None of these ingredients had been identified by appellant / defendant---Even under S. 101, C.P.C., no appeal could be filed except on the grounds mentioned in S. 100, C.P.C.---Second appeal was dismissed, in circumstances.
Muhammad Siddique v. Muhammad Akram 2000 SCMR 533 and Muhammad Saleh and another v. Muhammad Amin and others 2021 YLR Note 23. ref.
Sohail Ahmed v. Pakistan 2023 SCMR 1387; Muhammad Farooq v. Javed Khan PLD 2022 SC 73; Muhammad Saleh and another v. Muhammad Amin and others 2021 YLR Note 23; PLD 1969 SC 617; 2015 MLD 1605; PLD 2007 SC 27; 1986 SCMR 1814; 2012 MLD 1697; 1988 MLD 937 and 2004 SCMR 1342 rel.
Imdad Ali R Unar for Appellant.
Wali M. Jamari, A.A.G. and Parkash Kumar for Respondents.
اہم نکات – 2024 CLC 672
1. پس منظر:
مدعی (Respondent) نے معاہدے کی خصوصی تکمیل (Specific Performance) اور حکم امتناعی (Injunction) کے لیے مقدمہ دائر کیا۔
ٹرائل کورٹ نے مدعی کے حق میں فیصلہ دیا لیکن اضافی رقم بھی عائد کی۔
نچلی اپیلتی عدالت (Lower Appellate Court) نے یہ اضافی رقم ختم کر دی، جس پر مدعا علیہ (Appellant) نے دوسری اپیل (Second Appeal) دائر کی۔
2. دوسری اپیل (Second Appeal) کے اصول:
سیکشن 100 اور 101 سی پی سی کے تحت دوسری اپیل تبھی قابل سماعت ہوتی ہے جب:
- فیصلہ قانون کے خلاف ہو۔
- کسی مادی مسئلے کا فیصلہ نہ کیا گیا ہو۔
- کوئی بڑی قانونی خامی یا سنگین طریقہ کار کی غلطی ثابت ہو۔
- 3. ہائی کورٹ کا مؤقف:
دوسری اپیل میں عام طور پر حقائق کے نتائج (Findings of Fact) کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ وہ شواہد سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔
مدعا علیہ (Appellant) کوئی بڑی قانونی خامی، مادی مسئلے کی عدم تشخیص، یا طریقہ کار کی سنگین غلطی ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
لہٰذا، عدالت نے قرار دیا کہ یہ اپیل ناقابل سماعت ہے۔
4. فیصلہ:
مدعا علیہ (Appellant) نے دوسری اپیل کے لیے جو نکات اٹھائے، وہ قانون کے تقاضے پورے نہیں کرتے تھے۔
ہائی کورٹ نے اپیل خارج کر دی۔
For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp
Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.
No comments:
Post a Comment