Haq mahar and limitation on family execution
![]() |
| Haq mahar and limitation on family execution |
فیملی کورٹس اور ڈکری کا اجراء
Must read judgement
2024 C L C 979
مندرجہ بالا مقدمہ "2024 C L C 979" میں لاہور ہائی کورٹ (ملتان بینچ) نے جسٹس احمد ندیم ارشد کے روبرو دائر آئینی درخواست کا فیصلہ کیا۔ اس میں اہم نکات درج ذیل ہیں:
(الف) فیملی کورٹس اور ڈکری کی تنفیذ
-
فیملی کورٹس ایکٹ اور حدود وقت:
- فیملی کورٹس کے معاملات میں سی پی سی اور حدود وقت کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔
- ڈکری کی تنفیذ کے لیے کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں کی جا سکتی۔
- بیوی کے حقِ مہر کی وصولی کے لیے، شادی کے دوران، شوہر قانونی طور پر اس ڈکری کو تسلیم کرنے کا پابند ہے۔
-
فیصلہ کی بنیاد:
- اگر شوہر نے نکاح کے وقت مہر تسلیم کیا اور بیوی نے اس کے حصول کے لیے قانونی کارروائی کی تو شوہر کا ڈکری کو وقت کی حد کے بنیاد پر چیلنج کرنا غیر مناسب ہے۔
(ب) اپیل اور توسیع وقت
-
فیصلہ پر اپیل کے حق کی نوعیت:
- اپیل دائر کرنے کا حق محض ایک ضابطہ نہیں بلکہ ایک بنیادی حق ہے۔
- فیملی کورٹس ایکٹ کے تحت، 30 دن کے اندر اپیل دائر کی جا سکتی ہے، لیکن تاخیر کی معقول وضاحت پر توسیع کی جا سکتی ہے۔
-
معقول وضاحت کی قبولیت:
- اگر اپیل کنندہ نے توسیع کے لیے معقول وجہ پیش کی ہو اور درخواست کے ساتھ حلفیہ بیان دیا ہو جس پر کوئی اعتراض نہ کیا گیا ہو، تو اسے تسلیم کیا جائے گا۔
(ج) انصاف کی فراہمی اور تکنیکی نکات
- عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ مقدمات کو میرٹ پر حل کیا جانا چاہیے اور تکنیکی پیچیدگیاں انصاف کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہئیں۔
حوالہ جات:
- اس مقدمے میں مختلف عدالتی فیصلوں کو بطور حوالہ پیش کیا گیا، جن میں PLD اور SCMR کے کیسز شامل ہیں، تاکہ قانونی نکات کی وضاحت کی جا سکے۔
نتیجہ:
- عدالت نے آئینی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپیل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور واضح کیا کہ بیوی کے مہر کی وصولی پر کوئی وقت کی پابندی لاگو نہیں ہوتی۔
2024 C L C 979 کے اہم نکات:
-
فیملی کورٹس اور حدود وقت:
- فیملی کورٹس ایکٹ 1964 کے تحت مہر کی وصولی کے لیے کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں کی جا سکتی۔
- بیوی کا حقِ مہر نکاح کے دوران جب بھی طلب کیا جائے، شوہر پر اس کی ادائیگی لازم ہے۔
-
مہر کی تنفیذ:
- مہر کی وصولی میں تاخیر، شادی کے دوران کسی بھی معاہدے یا مصلحت کے سبب ہو، بیوی کے حق کو ختم نہیں کرتی۔
- نکاح کے وقت مہر تسلیم کرنے کے بعد شوہر کا ڈگری کو وقت کی بنیاد پر چیلنج کرنا غیر موزوں ہے۔
-
اپیل اور توسیع وقت:
- اپیل دائر کرنے کا حق ایک بنیادی حق ہے، جو فیملی کورٹس رولز 1965 کے تحت 30 دن کے اندر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- معقول وضاحت اور حلفیہ بیان کی بنیاد پر اپیل دائر کرنے میں تاخیر کو معاف کیا جا سکتا ہے، اگر مخالف فریق اس کی مخالفت نہ کرے۔
-
انصاف اور تکنیکی نکات:
- مقدمات کو تکنیکی بنیادوں پر مسترد کرنے کی بجائے میرٹ پر فیصلہ ہونا چاہیے۔
- تکنیکی پیچیدگیاں انصاف کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہئیں۔
-
عدالت کا مؤقف:
- عدالت نے قرار دیا کہ بیوی کے مہر کے لیے ڈگری نافذ العمل رہے گی، اور اس کی تنفیذ کے لیے وقت کی کوئی حد مقرر نہیں کی جا سکتی۔
- شوہر پر قانونی طور پر لازم ہے کہ وہ ڈگری کو تسلیم کرے اور بیوی کا حق ادا کرے۔
نتیجہ:
- عدالت نے آئینی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپیل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور مہر کی وصولی پر وقت کی پابندی کے اصول کو غیر متعلقہ قرار دیا۔


No comments:
Post a Comment