Translate

1/23/2025

Bus stand fee issue.| Illegal Levy of General Bus Stand Fee on D-Class Private Bus Stand – Peshawar High Court Judgment (2024 CLC 1071)


Illegal Levy of General Bus Stand Fee on D-Class Private Bus Stand – Peshawar High Court Judgment (2024 CLC 1071)

ڈی کلاس بس اسٹینڈ اور جنرل بس اسٹینڈ فیس: 

Quid Pro Quo کے اصول


 پر پشاور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ
(2024 CLC 1071 – Peshawar High Court, Mingora Bench)

تمہید

پاکستان میں سرکاری فیس (Fee) اور ٹیکس (Tax) کے درمیان فرق ایک مستقل قانونی سوال رہا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے اس اہم فیصلے میں عدالت نے واضح کیا کہ اگر کسی شخص یا ادارے کو سرکاری سہولت فراہم نہیں کی جا رہی تو اس سے فیس وصول کرنا قانوناً درست نہیں۔ اس فیصلے میں Quid Pro Quo کے اصول کو بنیادی اہمیت دی گئی۔

مقدمے کے حقائق

درخواست گزار ملک محمد طاہر خان اسٹیج کیریئر بسیں چلاتے تھے اور انہوں نے موٹر وہیکل رولز 1969 کے رول 253 کے تحت اپنا ذاتی D-Class بس اسٹینڈ قائم کر رکھا تھا۔
ضلع انتظامیہ کے تحت جنرل بس اسٹینڈ کے کنٹریکٹر نے درخواست گزار سے جنرل بس اسٹینڈ فیس (Adda Fee / Bus Stand Tax) وصول کرنے کا مطالبہ کیا، حالانکہ درخواست گزار کی بسیں جنرل بس اسٹینڈ استعمال ہی نہیں کر رہی تھیں۔

درخواست گزار کا مؤقف

درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ:
وہ جنرل بس اسٹینڈ کی پارکنگ یا سہولتیں استعمال نہیں کر رہا؛
اس لیے اس سے جنرل بس اسٹینڈ فیس وصول کرنا غیر قانونی ہے؛
Bus Stand Bye Laws, 1999 کا اطلاق D-Class بس اسٹینڈ پر نہیں ہوتا؛
فیس صرف اسی صورت میں وصول ہو سکتی ہے جب سہولت فراہم کی جائے۔

عدالت کے سامنے بنیادی قانونی سوال


ضلع انتظامیہ یا جنرل بس اسٹینڈ کا کنٹریکٹر
ایسے شخص سے جنرل بس اسٹینڈ فیس وصول کر سکتا ہے
جو اپنا ذاتی D-Class بس اسٹینڈ استعمال کر رہا ہو؟

ہائی کورٹ کا فیصلہ

پشاور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ:
Bus Stand Bye Laws, 1999 میں D-Class بس اسٹینڈ کے قیام یا اس پر فیس کے بارے میں کوئی شق موجود نہیں؛
موٹر وہیکل رولز 1969 کا رول 253 نجی افراد کو کمپنی / D-Class بس اسٹینڈ قائم کرنے کی اجازت دیتا ہے؛
Adda Fee درحقیقت ایک "Fee" ہے، ٹیکس نہیں؛
فیس کے لیے Quid Pro Quo (سہولت کے بدلے ادائیگی) لازمی عنصر ہے؛
چونکہ درخواست گزار کو جنرل بس اسٹینڈ کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی،
اس لیے Quid Pro Quo کا عنصر موجود نہیں۔
اہم قانونی اصول (Key Legal Principles)
فیس اور ٹیکس میں فرق بنیادی نوعیت رکھتا ہے؛
فیس صرف اسی صورت میں لی جا سکتی ہے جب اس کے بدلے کوئی مخصوص سہولت دی جائے؛
نجی D-Class بس اسٹینڈ پر جنرل بس اسٹینڈ فیس لاگو نہیں ہوتی؛
ضلعی انتظامیہ اختیارات سے تجاوز نہیں کر سکتی۔

عدالتی نتیجہ

ہائی کورٹ نے:
جنرل بس اسٹینڈ فیس / ٹیکس کا مطالبہ غیر قانونی قرار دیا؛
آئینی درخواست منظور کر لی۔
عملی اہمیت
یہ فیصلہ:
ٹرانسپورٹرز
نجی بس اسٹینڈ مالکان
اور بلدیاتی اداروں
کے لیے ایک اہم نظیر ہے کہ بغیر سہولت کے فیس وصولی قانون کے خلاف ہے۔
حوالہ جاتی فیصلے
عدالت نے دیگر فیصلوں پر بھی انحصار کیا، جن میں شامل ہیں:
2013 SCMR 1511
2015 YLR 1128
2020 YLR 197

Bus stand fee case law


Must read Judgement

2024 C L C 1071

[Peshawar (Mingora Bench)]

Before Syed Arshad Ali and Wiqar Ahmad, JJ

Malik MUHAMMAD TAHIR KHAN----Petitioner

Versus

GOVERNMENT OF KHYBER PAKHTUNKHWA through Secretary Local Government and Rural Development Department, Peshawar and 5 others----Respondents

Writ Petition No.135 of 2014, decided on 14th July, 2020.

Provincial Motor Vehicles Ordinance (XIX of 1965)---

----S. 80---Motor Vehicle Rules, 1969, R. 253---Bus Stand Fee / Tax---D-Class Stand---Principle of quid pro quo---Applicability---Petitioner was plying stage carriers and had established his own D-Class Bus Stand---Grievance of petitioner was that contractor of General Bus Stand could not demand General Bus Stand Tax for his buses / vehicles on the basis of Bus Stand Bye Laws, 1999---Validity---Bye laws do not deal with establishment of other classes of Bus Stands more particularly Class-D Stand in terms of R. 253 of Motor Vehicle Rules, 1969, which envisages for establishment of a company stand issued to private person, for which a separate fee is chargeable by authority established under Motor Vehicle Rules, 1969---Application and restriction imposed by Byelaws of 1999 could not be extended to establishment of D-Class Bus Stand---Adda Fee, which District Administration was collecting, was in strict sense a "fee" and not a "tax"---Such levy was in its character object specific i.e. providing parking facilities to vehicles in its General Bus Stand by District Government whereas petitioner did not enjoy such parking facilities of District Government---Element of quid pro quo was absent in the case of petitioner---High Court declared demand of General Bus Stand fee / tax as illegal---Constitutional petition was allowed, in circumstances.

       Messrs Lucky Cement Factory Limited and others v. The Government of N-W.F.P and others 2013 SCMR 1511; Muhammad Farooq v. Municipal Committee and others 2015 YLR 1128; Israr Ahmad Khan v. Secretary Local Government and 04 others 2020 YLR 197; Malik Muhammad Tahir Khan v. Government of Khyber Pakhtunkhwa through Secretary Local Government and Rural Development Department, Peshawar and 05 others (W.P 236-M/2013) and Messrs Khurshid Soap and Chemical Industries (Pvt.) Ltd. through Sheikh Muhammad Ilyas, KPK v. Federation of Pakistan through Ministry of Petroleum and Natural Resources and others (Civil Appeals Nos.1113 to 1155 of 2017 etc) rel.

       Sher Muhammad Khan for Petitioner.

       Wilayat Ali Khan, A.A.G for Official Respondents.

       Faisal Khan Respondent/TMA.

 

اہم نکات:

  1. کوئیڈ پرو کو (Quid Pro Quo) کا اصول:

    • جنرل بس اسٹینڈ فیس/ٹیکس کا اطلاق درخواست گزار کے ڈی کلاس بس اسٹینڈ پر غیر قانونی قرار دیا گیا کیونکہ درخواست گزار نے ضلعی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ پارکنگ یا دیگر سہولیات استعمال نہیں کیں۔
    • کوئیڈ پرو کو (خدمات کے بدلے فیس) کا عنصر موجود نہ ہونے کی بنیاد پر فیس کا مطالبہ غیر قانونی ہے۔
  2. ڈی کلاس بس اسٹینڈ کا قیام:

    • 1999 کے بائی لاز جنرل بس اسٹینڈز پر لاگو ہوتے ہیں، لیکن ڈی کلاس بس اسٹینڈز کے قیام کو وہ ریگولیٹ نہیں کرتے۔
    • موٹر وہیکل رولز 1969 کے رول 253 کے تحت ڈی کلاس بس اسٹینڈ ایک علیحدہ کیٹیگری کے طور پر قائم ہو سکتا ہے۔
  3. فیس اور ٹیکس میں فرق:

    • ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جمع کی جانے والی "فیس" کو "ٹیکس" نہیں کہا جا سکتا کیونکہ یہ مخصوص مقصد (مثلاً پارکنگ کی سہولت) کے لیے لی جاتی ہے۔
    • درخواست گزار چونکہ یہ سہولت استعمال نہیں کرتا تھا، اس لیے اس پر فیس کا اطلاق غیر قانونی ہے۔
  4. فیصلے کا نتیجہ:

    • عدالت نے جنرل بس اسٹینڈ فیس کے مطالبے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کے حق میں فیصلہ دیا اور آئینی درخواست منظور کر لی۔
  5. نظائر کا حوالہ:

    • فیصلے میں مختلف عدالتی نظائر کا حوالہ دیا گیا، جو فیس اور ٹیکس کے فرق اور قانونی اصولوں پر روشنی ڈالتے ہیں۔

یہ نکات اس کیس کے قانونی پہلوؤں کو واضح کرتے ہیں اور آئندہ کے لیے ایک نظیر قائم کرتے ہیں۔

For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people of their rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.


































 




































No comments:

Post a Comment

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...