Translate

8/21/2019

Meri departmental Apeal (mehkmana Apeal) salon se pendng hai

Departmental Appeal 


Meri departmental Apeal (mehkmana Apeal) salon se pendng hai.

پیش لفظ

                   Ajj hum baat karain ge ke kuch logon ko sarkkari mehkme se kisi bhi alligation laga kar terminate ya suspend kar dia jata hai . or un ki departmental or mehkmana appeal kai kai saal tak afsran e bala ke pass pending pari rehti hain tu us Appeal ka faisla kese karwaia ja sakta hai.
 Iss departmental ya mehkmana Appeal ka faisla karwane ke liye high court main under section 199 constitution of  Pakistan ke tehat Writ dair ki jati hai . jiss main Afsran e bala ko majbor kia ja sakta hai ke wo Apeal ka faisla aik adh mah main  qanoon ke mutabiq krain.
Documents

  1. Order termination or suspension
  2. copy of Appeal 
  3. Dairy number of Appeal
  4. All supporting document     
           

تمہید:

آج ہم اس نہایت اہم مسئلے پر بات کریں گے کہ کس طرح بعض سرکاری ملازمین کو محض الزامات (Allegations) کی بنیاد پر معطل (Suspend) یا ملازمت سے برطرف (Terminate) کر دیا جاتا ہے، جبکہ ان کی محکمانہ یا ڈپارٹمنٹل اپیلیں برسوں تک افسرانِ بالا کے پاس زیرِ التواء پڑی رہتی ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

مسئلے کی نوعیت:

اکثر دیکھا گیا ہے کہ سرکاری ملازم اپنے خلاف کارروائی کے بعد قانون کے مطابق محکمانہ اپیل دائر کرتا ہے، مگر متعلقہ افسر یا مجاز اتھارٹی نہ تو بروقت سماعت کرتی ہے اور نہ ہی اپیل کا کوئی فیصلہ صادر کیا جاتا ہے، جس سے ملازم شدید ذہنی، مالی اور پیشہ ورانہ نقصان کا شکار ہو جاتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

قانونی حق برائے فیصلہ:

قانون کا بنیادی اصول یہ ہے کہ جب کوئی اپیل، درخواست یا نمائندگی (Representation) دائر کی جائے تو اس کا فیصلہ مناسب مدت (Reasonable Time) میں کیا جانا لازم ہے، کیونکہ تاخیر بذاتِ خود ناانصافی کے مترادف سمجھی جاتی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

محکمانہ اپیل کا التواء:

محض اپیل دائر ہو جانا کافی نہیں، بلکہ اس اپیل پر فیصلہ ہونا بھی قانونی حق ہے۔ اگر افسرانِ بالا اپیل کو سالہا سال تک بغیر کسی وجہ کے زیرِ التواء رکھیں تو یہ عمل اختیارات کے ناجائز استعمال (Abuse of Authority) کے زمرے میں آتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

آئینی راستہ (Constitutional Remedy):

ایسی صورتِ حال میں متاثرہ سرکاری ملازم کے پاس آئینِ پاکستان کے تحت ایک مؤثر اور مضبوط قانونی راستہ موجود ہے، جس کے ذریعے وہ عدالتِ عالیہ سے رجوع کر سکتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

آرٹیکل 199 آئینِ پاکستان:

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی سرکاری افسر یا اتھارٹی کو اس کے قانونی فرائض کی انجام دہی کے لیے حکم (Writ of Mandamus) جاری کرے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

رِٹ آف مینڈی مس (Mandamus):

محکمانہ یا ڈپارٹمنٹل اپیل کے فیصلے کے لیے ہائیکورٹ میں آرٹیکل 199 کے تحت آئینی درخواست دائر کی جاتی ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ افسرانِ بالا کو اپیل کا فیصلہ مقررہ مدت میں کرنے کا پابند بنایا جائے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عدالتی طریقۂ کار:

عدالتِ عالیہ عموماً ایسے مقدمات میں افسرِ مجاز کو ہدایت جاری کرتی ہے کہ وہ درخواست گزار کی محکمانہ اپیل کا فیصلہ ایک معقول مدت، مثلاً ایک یا دو ماہ کے اندر، قانون کے مطابق کرے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اہم نکتہ:

یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ ہائیکورٹ خود اپیل کا فیصلہ نہیں کرتی، بلکہ صرف متعلقہ اتھارٹی کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیتی ہے، تاکہ انتظامی اختیارات اور عدالتی دائرہ اختیار میں توازن برقرار رہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عملی فائدہ:

اس آئینی طریقۂ کار کے ذریعے نہ صرف برسوں سے التواء کا شکار اپیلیں متحرک ہو جاتی ہیں بلکہ افسرانِ بالا بھی قانونی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے فیصلہ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

نتیجہ:

اگر کسی سرکاری ملازم کی محکمانہ یا مہکماتی اپیل بلاجواز طویل عرصے سے زیرِ التواء ہو تو آرٹیکل 199 آئینِ پاکستان کے تحت ہائیکورٹ سے رجوع ایک مؤثر، قانونی اور آزمودہ راستہ ہے، جس کے ذریعے انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکتے ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ


For more information call us 0092-324-4010279 Whatsapp Dear readers if u like this post plz comments and follow us. Thanks for reading .as you know our goal is to aware people about there rights and how can get their rights. we will answer every question, so we need your help to achieve our goal. plz tell people about this blog and subscribe to our youtube channel and follow us at the end of this post.

Related pages



























  Case transfer karwana aik city se dosre city


















































 

























2 comments:

Featured Post

Court Marriage Process in Pakistan 2025 | Complete Urdu Guide

Court Marriage Process in Pakistan (2025 Latest Guide) کورٹ میرج پاکستان 2025 مکمل رہنمائی Last Updated: June 2025 Court marriage Pakis...